- فتوی نمبر: 1-144
- تاریخ: 21 اپریل 2007
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
اگر امام میں یہ خامیاں ہوں تو اس کی امامت جائز ہے یا نہیں ؟ وہ امور مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ ایک دفعہ مدرسہ میں پڑھاتے ہوئے ایک بچی کا بوسہ لیا اس صورت میں مدرسہ والوں نے نکال دیا۔
2۔ اس امام کی حقیقی بیٹی کو حرامی بچہ بھی پیدا ہوا۔
3۔ اس امام نے اپنی بیوی پر الزام ِزنا لگاکر ایک آدمی سے عوض زناجرمانہ 50 ہزار وصول کیا۔
4۔ اسی امام نے اپنے سگے بھائی کو اپنی بیوی کے ساتھ زنا کے جرم میں 50 ہزار روپیہ جرمانہ وصول کیا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر مذکورہ تمام باتیں درست ہیں تو ایسے شخص کو امام بنانا درست نہیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved