• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سرکاری کام سے کیے ہوئے دورے میں اپنا کام کرنا

استفتاء

میں ایک سرکاری کمپنی میں کام کرتاہوں اور میری  پوسٹنگ کوہاٹ میں ہے۔ جب ہمیں کسی سرکاری کام  سے اسلام آباد بھیجا جاتا ہے تو ہماری ایک کمپنی بنائی جاتی ہے جوکہ تین افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔ ایک چیئرمین اور دو اس کے ممبر ہوتے ہیں۔ پھر اس سرکاری کام کے لیے اگر جتنے دن کا قیام اسلام آباد میں ہو اس پر ہمیں  پَر ڈےنائٹ کے حساب سے روپے دیے جاتے ہیں۔ دن کا 300 روپے اور رات قیام کا 1000 روپے۔

1۔  اب میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنا میڈیکل چیک اپ کروانے اسلام  آبادجاناتھا، جس کی وجہ سے جب میں اپنے منیجر کے پاس چھٹی لینے گیا۔ تو اس نے مجھے بتایا کہ اسلام آباد ایک کمپنی کو بھیجنا ہے جس میں ایک ممبر کی ضرورت ہے۔ تو  میں آپ کو   اس کا ممبر بنا دیتا ہوں۔ آپ اپنا میڈیکل چیک اپ کروانا۔ اور جب فارغ ہوجاؤ تو واپس آجانا۔ اب میں کمپنی کا ممبر بن کر اسلام آباد گیا۔ لیکن میں نے صرف اپنا چیک اپ کروایا اور جب فارغ ہوگئے تو کمپنی کے ساتھ واپس آگیا۔ اب اس صورت میں جو دو دن کے چارجز بنتے ہیں ان کی کیا صورت ہے؟ کیا میرے لیے وہ لے لینا ٹھیک ہے؟

2۔ اگر میں وہ رقم لے چکا ہوں تو اس قسم کے بارے میں کیا حکم ہے۔ اس کو کس درجے میں استعمال میں لاؤں۔ کیونکہ واپسی کرنے کا طریقہ کار بھی میرے علم میں نہیں؟

3۔ آئندہ میں اس کا کیا لائحہ عمل اپناؤں کیونکہ ہمارا یہ معمول   اکثر چلتا رہتا ہے۔

وضاحت مطلوب ہے: 1۔  آپ کو کمپنی کا ممبر بنایا گیا تو کیا ضابطہ کے مطابق کسی  کو بطور ممبر بھیجنا ضروری تھا؟  2۔ کمپنی کے ممبر کے ذمے کیا کام ہوتے ہیں؟    3۔ آپ کی غیر موجودگی میں کام کس نے کیا اور آیا اس پر کچھ فرق پڑا یا نہیں؟

جواب 1۔  پہلی بات یہ ہے کہ کمپنی تین ممبران پر مشتمل ہوتی ہے۔ اب اس میں یہ صورت حال بھی ہوتی ہے کہ تین میں سے دو بندے  Purchase پر چلے جاتے ہیں  اور ایک بندہ اپنی مرضی سے یا کسی بھی آفس کے کام کی وجہ سے نہیں جاتا ۔ تو ایسی صورت میں وہ دو بندے کام مکمل کرتے ہیں، لیکن معاوضہ تینوں اشخاص لیتے ہیں۔ اور ایسا وہاں معمول کے مطابق ہوتا ہے۔ لیکن اس میں یہ ہے کہ تین اشخاص کا جانا ضروری نہیں ہے۔ وہ  Purchase ایک بندہ بھی کرسکتا ہے لیکن کاغذی کاروائی کے لیے کمپنی کی شرائط کو پورا  کرنا بھی ضروری ہے۔

2۔ جس مقصد کے لیے کمپنی  جارہی ہے۔ اس سلسلے میں معاون بننا، مثلاً مارکیٹ سے ریٹ وغیرہ لینا اور Purchase میں  مدد کرنا۔

3۔ غیر موجودگی سے کوئی فرق  نہیں پڑتا۔ کمپنی کا کام باقی دو بندوں نے کیا۔ ہاں جبAudit  ہوتا ہے  تو پھر کمپنی کے ممبران اس کمپنی کے جواب دہ ہوتے ہیں۔ بلکہ  میرے مقابلے میں ایسا بھی ہوا کہ ہم بارہ بجے دوپہر پہنچے تو دو بجے میں اپنا چیک اپ کرواکے فارغ ہوگیا تھا۔ اور اس کے بعد میں نے اپنی فراغت سے باقی دونوں بندوں کو مطلع بھی کردیا۔ تاکہ جب کام ختم ہو تو مجھے واپس ساتھ لے جائیں۔ تو انہوں نے کہا آپ آرام کرو بس ہم تمہیں جاتے ہوئے لے جائیں گے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چونکہ کمپنی نے تیسرے آدمی کو بھیجنا ہی تھا، اور سائل نے دو گھنٹے میں چیک اپ کروا کے کمپنی کے کام کے لیے تیار ہونے کا کہہ دیا تھا۔ ان وجوہات کی بنا پر مذکورہ صورت میں الاؤنس لینے کی گنجائش ہے۔

تاہم اگر احتیاط کریں کہ اگر ابھی نہ لیا ہو تو کلیم نہ کریں، اور اگر لے لیا ہو تو صدقہ کر دیں تو یہ اچھی بات ہے تاکہ دل میں خلش نہ رہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved