• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

یکمشت کرایہ دینے کی صورت میں مارکیٹ ریٹ سے کم کرایہ مقرر کرنا، مکان آگے دوسرے کرائے دار کو کرایہ پر دینا

استفتاء

آپ کے جواب میں گروی کے متبادل آخری صورت یہ تھی کہ ” مالک مکان اپنا مکان مثلاً پانچ سال یا زائد مدت کے لیے کرایہ پر دیدے اور پانچ سال کا کرایہ یکمشت وصول کر لے”۔ ( بحوالہ فتویٰ نمبر: 5/ 9 )

اس صورت میں درج ذیل باتیں معلوم کرنا چاہتے ہیں:

1۔ یکمشت پیشگی کرایہ دینے کی صورت میں کرایہ کیا مارکیٹ ریٹ سے کم کیا جاسکتا ہے، مثلاً مکان کا مارکیٹ ریٹ کے مطابق کرایہ دس ہزار ہو ہم پانچ ہزار طے کرلیں؟

  1. جب مکان کرائے پر لے لیا اور لیا بھی مارکیٹ ریٹ سے کم پر تو کیا ایسی صورت میں یہ ( مستاجر اول ) اس مکان میں خود رہنے کی بجائے آگے اس کو دوسرے آدمی ( مستاجر ثانی ) کو کرائے پر دیدے۔ اور اسے کرائے پر مارکیٹ ریٹ پر دے ۔ اس صورت میں اس کو اپنے یکمشت دیے گئے پیسوں کا فائدہ اضافی کرائے کی شکل میں مل جائے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مارکیٹ ریٹ سے کم پر معاملہ کرسکتے ہیں۔

2۔ مستاجر اول اگر کرایہ کے مکان میں اپنی طرف سے کچھ اضافہ کردے مثلاً سیمنٹ کا پلستر کرانے کی ضرورت ہوتو پلستر کرالے یا اپنی طرف سے ایک دو الماریاں رکھدیں یا بنوا دیں۔ اس وقت زائد کرایہ پر آگے دے سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved