- فتوی نمبر: 5-10
- تاریخ: 15 اپریل 2012
استفتاء
کیا گروی مکان دینا سود کے زمرے میں آتا ہے؟ اگر گروی مکان کا لین دین سود ہے تو شرعی طریقہ کار بتا دیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گروی کا مروجہ طریقہ جائز نہیں۔ گروی کے متبادل جائز طریقے بھی ہیں۔ مثلاً
۱۔ آدمی اپنا مکان فروخت کردے اور دوسری جگہ کرائے پر رہے یا اپنے پاس اگر دوسرا مکان ہے تو اس میں رہے۔ کیونکہ گروی کی صورت میں بھی اس کو اپنا مکان خالی کرنا پڑے گا اور جب تک رقم واپس نہ کرے گا مکان دوسرے کے پاس رہے گا۔
۲۔ دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آدمی اپنا مکان مثلاً پانچ سال یا زائد مدت کے لیے کرایہ پر دے دے اور اتنی مدت کا کرایہ اکٹھا یکمشت وصول کر لے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved