استفتاء
آج کل مساجد کے اندر کئی لوگ کرسیوں پر بیٹھ کر نماز پڑھتے ہیں۔ جن کرسیوں پر آگے سجدہ کرنے کے لیے تختی لگی ہوتی ہے اور لوگ اس تختی پر سجدہ کرتے ہیں۔ دریافت طلب بات یہ ہے کہ ایسی کرسی کے سامنے سے گذرنا جائز ہے کہ نہیں ؟ جو تختی سامنے لگی ہوئی ہے کیا وہ سترہ کا کام دے سکتی ہے کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔کرسی کے سامنے جو تختی لگی ہوتی ہے وہ سترہ کا کام دے سکتی ہے لہذا ایسی کرسی کے سامنے سے گذرنا جائز ہے۔ اس کی دلیل فتاوی شامی کی یہ عبارت ہے:
و لا يفسدها نظره إلى مكتوب و فهمه و مرور مار … و إن أثم المار في ذلك المرور لو بلا حائل ولو ستارة ترتفع إذا سجد و تعود إذا قام. قوله و لو ستارة ترتفع أي تزول بحركة رأسه إذا سجده و هذا الصورة ذكرها سعدي جلبي جواباً عن صاحب الهداية حيث اختار أن الحد موضع السجود كما مشى عليه المصنف فأورد عليه أنه مع الحائل كجدار أو أسطوانة لا يكره والحائل لا يمكن أن يكون في موضع السجود فأجاب سعدي جلبي بأنه يجوز أن يكون ستارة معلقة إذا ركع أو سجده يحركها رأس المصلي ويزيلها من موضع سجود ثم تعود إذا قام أو قعده . و صورته أن تكون الستارة معلقة إذا ركع أو سجد يحركها رأس المصلي و يزيلها من موضع سجوده ثم تعود إذا قام أو قعد. وصورته أن تكون الستارة من ثوب أو نحوه معلقة في سقف مثلاً ثم يصلي قريباً منها فإذا سجد تقع على ظفره ويكون سجوده خارجاً عنها و إذا قام أو قعد سلبت على الأرض وسترته تأمل. (شامی، 483/ 2 )
عمدة الفقہ میں ہے:
” اگر سترہ ایسا ہے کہ سجدہ کرنے کے وقت دور ہو جاتا ہو اور قیام کے وقت پھر سترہ ہو جاتا ہو تب بھی وہ سترہ کہلائے گا اور اس کے پرے سے گذرنے والا گناہ گار نہیں ہوگا مثلاً کوئی موٹی رسی یا کپڑا وغیرہ کوئی چیز چھت میں لٹکتی ہے جب نمازی رکوع یا سجدہ کرتا ہے تو وہ سرکی حرکت سے اس کی گردن یا کمر پر ہو جاتی ہے اور اس کا موضع سجود اس وقت بغیر سترہ کے رہ جاتا ہے پھر جب وہ نمازی کھڑا ہوتا ہے یا بیٹھتا ہے تو پھر وہ چیز اپنی جگہ پر آجاتی ہے اور سترہ ہو جاتی ہے اس طرح کی آڑ سے بھی گذرنے والے پر کچھ گناہ نہیں اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سترہ کا اعتبار قیام کی حالت میں ہے "۔ ( 277/ 2 )
ان دونوں عبارتوں سے معلوم ہوا کہ سترہ کا اعتبار قیام کی حالت میں ہے یعنی موضع قدمین سے آگے ہونا کافی ہے اور نماز کے لیے مروجہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی صورت میں آگے لگی ہوئی تختی سجدہ کی حالت میں اگر چہ چہرہ کے نیچے آجاتی ہے لیکن چونکہ سترہ کا اعتبار قیام کی حالت میں ہے یعنی موضع قدمین سے ہے اور تختی موضع قدمین سے آگے ہی ہوتی ہے لہذا ایسی کرسی کے آگے سے گذرنا بھی جائز ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved