• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

والدہ پر بہتان باندھنا

استفتاء

قرآن پاک میں  اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

الذين يرمون المحصنت ثم لم يأتوا بأربعة شهدآء فاجلدوهم ثمانين جلدة لا تقبلوا لهم شهادة أبداً و أولئك هم الفاسقون.

نبی کریم ﷺ کا ارشاد  ہے:

و عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنه قال من الكبائر شتم الرجل والديه، قالوا يا رسول الله و هل يشتم الرجل والديه قال نعم يسب أبا الرجل فيسب أباه فيسب أمه، فيسب أمه. متفق عليه

کیا فرماتے ہیں علمائے دین درمیان اس مسئلہ  کہ

اگر کوئی بیٹا بہن کو حرامی اور حرامزادی اور حرام کی کہہ کر اپنی ماں کو گالی دے، جبکہ بیٹا دین کی سمجھ رکھتا ہے اور باشعور ہے۔ قران اور حدیث پاک کے فرمان کے  اگر وہ ماں کو بدچلن ثابت کرنے کے  لیے چار گواہ نہ لائے تو اس قرآن پاک کی اس آیت کے مطابق 80 کوڑے واجب ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں بیٹے کا ایسی بات کرنا انتہائی برا اور بڑے گناہ کا کام ہے جس پر توبہ استغفار کرنا ضروری ہے۔ حدیث شریف میں ہے:

سباب المسلم فسوق و قتاله كفر

ترجمہ: مسلمان کو گالی دینا فسق کی بات ہے اور مسلمان سے قتال کرنا کفر کی بات ہے۔

البتہ مذکورہ الفاظ قذف اور تہمت کے نہیں بلکہ عرف میں ان سے مراد محض گالی دینا ہوتا ہے۔ حقیقی معنی مراد نہیں ہوتے۔ اس لیے انکے  کہنے  پر شرعی حد واجب نہیں ہوگی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved