• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وقت سے پہلے اذان

استفتاء

عرض ہے کہ ہماری مسجد میں عصر کی اذان حنفی وقت داخل ہونے سے پہلے دی جاتی ہے اور نماز وقت داخل ہونے پر پڑھی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر آج وقت عصر شروع ہوتا ہے 08: 4 منٹ پر اور نماز ادا کی جاتی ہے 15: 4 پر۔ اس صورت میں نماز ہوجائے گی؟ اور شرعی مسئلہ سے ہماری رہنمائی فرمائیں اور سال میں تقریباً تین چار دفعہ ایسا ہوجاتا ہے۔

امام صاحب سے کئی دفعہ نمازیوں نے کہا بھی ہے۔ انتظامیہ نے بھی بات کی ہے لیکن امام صاحب اپنی غرض سے اوقات نماز کی ترتیب بناتے ہیں جس سے علم رکھنے والے نمازیوں کو کافی تشویش ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نماز تو ہو جائے گی لیکن وقت داخل ہونے سے پہلے اذان کہنا درست نہیں۔ البتہ یہ کرسکتے ہیں کہ وقت ہونے پر اذان کہیں اور پانچ چھ منٹ کے وقفے کے بعد نماز پڑھ لیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved