• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وصیت کے مطابق عمل پرورثاء کااتفاق

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد صاحب نے اپنے ملکیتی مکانوں میں سے ایک مکان اپنی بیٹی کے نام کروا کراس کو قبضے میں بھی دے دیا جس کی رجسٹری بھی موجود ہے۔ مذکورہ مکان کے علاوہ باقی دو مکان اور دو دوکانیں بھی ان کی وفات کے وقت ان کے نام تھیں، ان کے بارے میں زندگی میں یہ کہہ دیا تھا کہ یہ دونوں دوکانیں اور دونوں مکان میرے ان چار بیٹوں کے ہیں لیکن تقسیم میرے مرنے کے بعد کریں گے اور پھر وصیت میں بھی لکھا کہ دو مکان اور دو،دوکانیں چار بچوں کے پاس چھوڑ کر جارہا ہوں ،اس کا فیصلہ یہ خود کریں گے۔

اب سوال یہ ہے کہ ہماری بہن کوہمارے والدنےاپنی زندگی میں جومکان دے دیا تھا اس بہن کا اس مکان کے علاوہ باقی مکانوں اوردکانوں میں بھی حصہ بنتا ہے یا نہیں؟ تمام ورثاء بشمول بہن والد صاحب کی تقسیم اور وصیت پر من و عن عمل کرنے کے لئے تیار ہیں۔

نوٹ :1 والد صاحب کے انتقال کے بعد بھائیوں نے جب گھریلو اور ذاتی اشیاء تقسیم کرنے کا تذکرہ کیا تو بہن نے کہا کہ یہ سب چیزیں مجھے دے دیں تب وراثت میں میرا کوئی حصہ نہیں ورنہ وراثت میں میرا حصہ دیں ،کیونکہ میں نے ان چیزوں کو فروخت کرکے کچھ والد صاحب کا قرضہ اتارنا ہے۔

2 ۔اس وقت بہن بھائیوں میں وراثت تقسیم ہوچکی ہے، اب بھائیوں کے ذمہ بہن کا حصہ ہے یا نہیں؟ بہن بھائیوں میں آپس میں کوئی جھگڑا نہیں ہے اور بہن کا کوئی مطالبہ بھی نہیں ہے۔

3۔ والد صاحب کا اے سی ایک بھائی کے قبضے میں تھا وہ بھی اس کو تقسیم کرنے پر تیار نہیں کہ باقی چیزیں بہن کیوں تقسیم نہیں کرتی جبکہ باقی ساری چیزیں بہن کے قبضہ میں تھیں۔

 وصیت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کاپی برائے محمد آصف کچھ ضروری امور کے بارے میں 13 ۔10 ۔ 2016 محمد آصف کی ملکیت کی چیزوں کے بارے میں ْاس میں سے ایک مکان اسماء کے نام کیا جس میں نیچے دکان بھی ہے،اس کے علاوہ کچھ گھریلو چیزوں کے بارے میں جیسےکہ بیڈ، ویل چیئر، چارپائیاں، ایئر کولر، موٹر سائیکل ،اورکچھ نقدی بشمول ایئرکنڈیشن ،کچھ دیگر چیزیں دروازوں والی الماری، میری ذاتی استعمال کی چیزیں گھڑی وغیرہ ،اسماء کی امی کی چیزیں جو حصے میں ملی تھیں جیسے پردے وغیرہ ،میری تجہیز و تکفین کا خرچہ اور قبر وغیرہ کا خرچہ میرے بچے کریں گے، دو دکانیں اوردو مکان چار بچوں کے پاس چھوڑ کر جا رہا ہوں اس کا فیصلہ یہ خود کریں گے ۔

محمد آصف بقلم خود 13، 10 ، 2016

وضاحت مطلوب ہے :

والد نے بیٹی کو جو مکان زندگی میں دیا تھا وہ کس وجہ سے دیا تھا ؟

جواب وضاحت:

نیت کا تو پتہ نہیں ،البتہ ایک مجلس میں ایک دفعہ فرمایا تھا کہ یہ مکان میں نے اپنی بیٹی کے لئے لیا ہے، بعد میں پتا نہیں اسے کچھ ملے یا نہ ملے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب تمام بہن بھائی والد صاحب کی وصیت اورتقسیم پر من وعن عمل کرنے کےلیے تیار ہیں تو انہیں اس وصیت پر عمل کرنا چاہیے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved