• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث کی ایک صورت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک شخص کو فوت ہوئے تقریبا چالیس سال ہوگئے ہیں، اس نے ترکہ میں ایک مکان چھوڑا ہے، ان کی پہلی بیوی فوت ہو گئی تھی انہوں نے دوسری شادی کرلی تھی، پہلی بیوی سے ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ان کے فوت ہونے کے وقت موجود تھیں، تینوں شادی شدہ تھے اور دوسری بیوی سے دو بیٹیاں اور تین بیٹے ان کے فوت ہونے کے وقت موجود تھے۔ ان کے مکان کی موجودہ قیمت 59 لاکھ لگی ہے جس میں سے ایک لاکھ روپے کمیشن ڈیلر نکالا گیا ہے باقی 58لاکھ کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ رہنمائی فرمائیں

موجودہ وقت میں پہلی بیوی کے ایک بیٹا اور ایک بیٹی فوت ہوچکے اوردوسری بیوی کاایک بیٹا فوت ہوچکا ہےاوران کی اولادیں موجود ہیں۔ موجودہ وقت میں دوسری بیوی کے دو بیٹے مکان میں رہائش پذیر ہیں۔دوسری بیوی کو فوت ہوئے تقریبا نو سال ہوگئے ہیں۔

  1. پہلے نمبر پر پہلی بیوی کی بیٹی فوت ہوئی 2002 میں اور ان کے شوہر کا انتقال 2010 میں ہوا اور ان کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں حیات ہیں، ٹوٹل چار بچے ہیں.

2.دوسرے نمبر پر پہلی بیوی کے بیٹے 2005 میں فوت ہوئے اور نئی بیوی 2009 میں فوت ہوئیں ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی حیات ہیں ٹوٹل تین بچے ہیں۔

3.تیسرے نمبر پر دوسری بیوی کے بیٹے 2007 میں فوت ہوئے، ان کی بیوی ،ایک بیٹا اور ایک بیٹی حیات ہیں۔ان کی بیوی نے دوسری شادی کرلی تھی اور بچے ان کے پاس ہیں۔ ٹوٹل دو بچے ہیں.

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں 58 لاکھ روپے کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ پہلی بیوی کی اس بیٹی کو جو حیات ہیں422916روپے دیئے جائیں گےاوردوسری بیٹی جو فوت ہو چکی ہیں ان کے دونوں بیٹوں میں سے ہرکو140972روپے اور دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو70486روپے دیئے جائینگے اور پہلی بیوی کے مرحوم بیٹے کے ہر بیٹے کو338333روپے اور بیٹی کو169166روپے دیے جائیں گے۔دوسری بیوی کے جودو بیٹے حیات ہیں ان میں سے ہر ایک کو1134490روپے اور دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو567245روپے دیے جائیں گے۔اور جو بیٹا فوت ہو چکا ہے اس کی بیوی کو105729روپے اور بیٹے کو399421روپے اور بیٹی کو199710روپے دیئے جائینگے ۔صورت تقسیم درج ذیل ہے:

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved