استفتاء
اور اس کی بھی وضاحت کر دیجئے کہ مطلقاً اگر کوئی مقیم کسی مقیم امام کی اقتداء کرے اور غلطی سےامام کے علاوہ دوسری نماز کی نیت کرلے تو کیا امام کی اقتداء کرنا کفایت کر جائے گا یا نماز فاسد ہو جائے گی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سوال میں ذکر شدہ دوسری صورت اگرچہ غیر واضح ہے، تاہم اتنا سمجھ لیں کہ یہ غلطی اگر زبان سے ہو لیکن دل میں صحیح بات ہو، مثلا عصر کے بجائے ظہر کا لفظ بول دیا، تو اس سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا یعنی نماز صحیح ہو جاتی ہے۔ اور اگر دل سے ہی دوسری نماز کی نیت کر لی، تو نماز صحیح نہیں ہوگی، ہاں اگر امام نماز فرض پڑھ رہا ہو اور مقتدی نفل کی نیت کر لے تب بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
قال في الأشباه: و أما فيما يشترط فيه التعيين كالخطأ من الصوم إلى الصلاة و عكسه و من صلاة الظهر إلى العصر فإنه يضر.( 39 )
لو اختلف اللسان و القلب فالمعتبر ما في القلب. (39 ) فقط و الله تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved