- فتوی نمبر: 17-71
- تاریخ: 17 مئی 2024
- عنوانات: عبادات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب !آپ کی خدمت میں ایک مسئلہ عرض کر رہا ہوں، مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں
مسافر کی تعریف بیان کر دیں اور بتا دیں مسافر کتنے فاصلے یعنی کلومیٹر پر تصور کیا جائے گا؟کچھ علامہ حضرات فرماتے ہیں مسافر گھر سے دو نفل پڑھ کر نکلتے ہی مسافر ہوگیا۔اس کے بارے میں اسلام میں کیا شرائط ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جس جگہ آدمی کی رہائش ہے اس کی متصل آبادی سے نکلنے کے بعد اور جس جگہ جانا ہے اس کی متصل آبادی شروع ہونے تک اگر درمیانی فاصلہ 77.25 کلو میٹر یا اس سے زائد ہو تو آدمی شرعاً مسافر ہوتا ہے ورنہ مسافرنہیں ہوتا۔
نوٹ:گھر سے نکلتے ہی مسافر ہونے کی بات اس صورت میں درست ہوسکتی ہے جب گھر جنگل میں ہو، آبادی میں نہ ہو، آبادی میں گھر سے نکلتے ہی آدمی مسافر نہ ہوگا، بلکہ متصل آبادی سے نکلنے پر مسافر ہوگا
© Copyright 2024, All Rights Reserved