• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عربی میں ایجاب وقبول سے نکاح منعقد ہوجاتا ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب ایک بحرین کے عرب بھائی کا پاکستان پنجاب میں ایک گھرانے میں لڑکی کے ساتھ رشتہ طے ہوا وہ عربی بھائی شادی کرنے پاکستان آیا شادی والے دن مولوی صاحب نے نکاح پڑھایا اس کی صورت ملاحظہ فرمائیں:

نکاح کی مجلس میں کوئی بھی عربی سمجھنے والا نہیں تھا صرف ایک بندہ جو کچھ عرصہ باہر گزار کے آیا ہوا تھا وہ تھوڑی بہت سمجھتا تھا۔ مولوی صاحب نے نکاح عربی میں پڑھا یا لڑکی کے والد سے ایجاب کے کلمات عربی میں کہلوائے اب مجلس میں بیٹھنے والے سب افراد کو یہ تو معلوم ہے کہ مولوی صاحب نکاح پڑھا رہے ہیں لیکن مولوی صاحب نے ایجاب و قبول عربی میں کروایا لڑکا تو عربی تھا اس نے قبول تو سمجھ کے کیا باقی مجلس والوں کو تو سمجھ آئی نہیں۔

1۔ اب نکاح ہوا کہ نہیں؟

2: مجلس والوں کو گواہ سمجھا جائے گا؟ کیونکہ نکاح میں دو گواہ شرط ہیں لیکن یہاں نکاح کی مجلس میں بندے تو تھے لیکن ان کو سمجھ کوئی نہیں آئی۔

3: اب اس ایجاب و قبول کا کیا حکم ہے آیا ایجاب و قبول ہو گیا؟ جلدی جواب فرما دیں۔

وضاحت مطلوب: کیا ایجاب کے الفاظ لڑکی کے والد نے کہے؟ وہ کیا الفاظ تھے؟

جواب وضاحت: ایجاب کے الفاظ مولوی صاحب نے لڑکی کے والد سے عربی میں کہلوائے تھے:

’’زوجتك ابنتی حبیبه‘‘ یہ الفاظ تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نکاح درست ہوگیا ہے کیونکہ اگرچہ گواہوں کو ایجاب و قبول کے معانی کا علم نہ تھا لیکن کم از کم اتنا تو معلوم تھا کہ نکاح ہورہا ہے اور نکاح کے درست ہونے کیلئے گواہوں کا اتنا جاننا بھی کافی ہے کہ نکاح ہورہا ہے۔

شامی (ج:4، ص100) میں ہے:

قوله (فاهمين إلخ) قال في البحر: جزم في التبيين بأنه لو عقدا بحضرة هنديين لم يفهما كلامهما لم يجز وصححه في الجوهرة، وقال في الظهيرية: والظاهر أنه يشترط فهم أنه نكاح واختاره في الخانية فكان هو المذهب، لكن في الخلاصة: لو يحسنان العربية فعقدا بها والشهود لا يعرفونها اختلف المشايخ فيه والأصح أنه ينعقد. ا هـ  لقد اختلف التصحيح في اشتراط الفهم . ا هـ .

وحمل في النهر ما في الخلاصة على القول باشتراط الحضور بلا سماع ولا فهم: أي وهو خلاف الأصح كما مر، ووفق الرحمتي بحمل القول بالاشتراط على اشتراط فهم أنه عقد نكاح والقول بعدمه على عدم اشتراط فهم معاني الألفاظ بعد ما فهم أن المراد عقد النكاح

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved