- فتوی نمبر: 1-182
- تاریخ: 21 مارچ 2007
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
ہمارے بازار کے ایک ساتھی ہیں جن پر بہت ہی زیادہ قرضہ ہے، سونے کا کام کرتے ہیں لیکن اتنے وسائل نہیں ہیں کہ اپنا قرضہ اتار سکیں۔ ان کے گھر میں ٹی وی، فریج اور ضرورت کی ہر چیز موجود ہے۔ تاہم مکان اور دکان دونوں کرایہ کے ہیں۔ معلوم کرنا ہے کہ کیا ہم اپنی زکوٰة سے ان کا قرضہ ادا کرسکتے ہیں؟ ہم انہیں یہ بھی نہیں بتانا چاہتے کہ یہ رقم زکوٰة ہے، کیا ان کا قرضہ ادا کرنے سے ہماری زکوٰة ادا ہو جائےگی؟ اگر نہیں تو ان کے قرضہ کی ادائیگی کی کیا صورت کی جائے؟
نوٹ: تقریباً 75 لاکھ روپے ہیں جو کہ قرضہ ادا کرنا ہے۔ اور اپنی ملکیت میں تقریباً 50 ہزار روپے کی کچھ چیزیں موجود ہیں جو استعمال میں ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
دے سکتے ہیں۔ زکوٰة کا کہہ کر دینا ضروری نہیں، ہدیہ کہہ کر بھی دے سکتے ہیں، یا کچھ بھی نہ کہیں۔ زکوٰة مقروض کے ہاتھ میں دیں وہ پھر قرضخواہ کو دے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved