• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

صاحب نصاب بننے اور زکوٰة وصول نہ کرسکنے سے متعلق

استفتاء

میں ایک بیوہ عورت ہوں۔ گذشتہ رمضان میں میرے خاوند فوت ہوئے تھے۔ دو نابالغ بیٹے زیر تعلیم ہیں جو کہ میری کفالت میں ہیں۔ میرے خاوند مرحوم نے 25 سال محکمہ ٹیلیفون میں ملازمت کی تھی۔ محکمہ کی طرف سے مجھے مندرجہ ذیل مراعات ملی ہیں:

1۔ گریجویٹی جو میں نے وصول کر لی ہے۔ تین لاکھ گیارہ ہزار روپے۔

2۔ ماہانہ پنشن جو میں ہر ماہ وصول کرتی ہوں۔ چار ہزار آٹھ سو روپے۔

3۔ نزنس گرافٹ بارہ ہزار روپے جو ہر سہ ماہی کے بعد وصول کرتی ہوں۔

اس وقت میں تین لاکھ روپے کی مالک ہوں آپ ” ہاں” یا ” نہ” میں جواب ارشاد فرمائیں۔ تاکہ حل کرنا آسان ہو۔

۱۔ کیا میں صاحب نصاب ہوگئی ہوں؟

۲۔ ایک سال ختم ہونے کے بعد مجھے زکوٰة دینی پڑے گی؟

۳۔ بیوہ سمجھ کر کوئی مجھے زکوٰة دے تو کیا میں لینے کی حقدار ہوں؟

۴۔ زکوٰة کے علاوہ اگر کوئی میرے بچوں کی اور میری مدد مالی یا جنس کے طور پر کرے تو کیا قبول کرسکتی ہوں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ جی ہاں۔ آپ صاحب نصاب ہیں۔

2۔ آپ کو زکوٰة اداکرنی پڑے گی۔

3۔ نہیں۔ خود صاحب نصاب ہونے کی وجہ سے۔

4۔ کرسکتی ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved