• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بچے کی نسبت حقیقی باپ کے علاوہ کی طرف جائز نہیں

استفتاء

دو سگی بہنیں ہیں دونوں دو سگے حقیقی بھائیوں کے نکاح میں ہیں۔ بڑی بہن کے اولاد نہیں ہوئی ، چھوٹی بہن کو اللہ پاک نے دو بیٹیاں جڑواں عطا فرمائیں۔ بڑی بہن نے ایک بیٹی لے لی ۔ اس کا نام خدیجہ ہے۔  اس کے حقیقی باپ کا نام قمر اسلام ہے ۔ یہ بیٹی اپنی ولدیت اپنے حقیقی والد کے طرف منسوب کرے گی یا  اپنے چچا ( جس نے اسے لے پالک بیٹی بنائی ہے ) کی طرف بھی منسوب کرسکتی ہے؟ چونکہ اس کی ولدیت کئی جگہ لکھ جائے گی، پکاری جائے گی۔ جواب مرحمت فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بچی کو اس کے حقیقی باپ کی طرف منسوب کرنا ہی ضروری ہے، جس نے لے پالک بنایا ہے اس کی طرف منسوب کرنا درست نہیں ہے۔

ادعوهم لأبائهم هو أقسط عند الله. ( القرآن ) فقط والله تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved