- فتوی نمبر: 3-166
- تاریخ: 21 مئی 2010
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
ہمارے ایک عزیز الائیڈ بینک میں ملازمت کرتے تھے اور گارڈ ( چوکیدار ) تھے۔ اس ملازمت کے دوران انہوں نے بینک سے قرض لیا اپنا مکان تعمیر کرنے کے لیے اور مکان انہی پیسوں سے تعمیر کیا۔ اور وہ قرض ان کی تنخواہ سے کٹتا رہا۔ پھر وہ وہاں سے تقریباً بارہ سال پہلے فارغ ہو گئے۔ اور وہ مکان جو انہوں نے بینک سے قرض لے کر بنا یا تھا بیچ دیا اور اس کی جگہ دوسرا مکان خریدا انہی پیسوں سے جن سے پہلا مکان بیچا، پھر اس کو بیچ کر تیسرا مکان لیا انہی پیسوں سے، اب ان کا بینک سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ ان کے دو بیٹے عام جگہ پر محنت مزدوری کر کے گھر کا خرچ چلا رہے ہیں۔ اب دریافت طلب یہ ہے کہ جن پیسوں سے مکان بنایا وہ حرام تھے یا سودی تھے یا نہیں اگر حرام ہوں تو یہ مکان حرام پیسوں سے تعمیر ہوا تو اب اس کی نحوست سے کیسے بچا جا رکتا ہے جبکہ وہ اتنی طاقت نہیں رکھتے کہ اور مکان حلال پیسوں سے خرید سکیں اور اگر وہ گھر میں دعوت کے لیے بلائیں تو ان کے گھر کھانا کھان اور گھر میں داخل ہونا کیسا ہے۔ ان سب امور کا جواب دیکر مشکور ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ان صاحب کے گھر سے کھانا کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ البتہ اگر مجبوری ہو تو گنجائش ہے۔ لیکن اس پر توبہ استغفار ضروری ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved