• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

داڑھی کی شرعی حیثیت

استفتاء

داڑھی کے بارے میں قرآن وحدیث میں وضاحت  آتی ہے؟ ازراہ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دے کر ہمارے ذہنی خلجان کو دور فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ٹھوڑی سے نیچے مٹھی بھر داڑھی رکھنا واجب ہے۔ اس مقدار سے کم کرنا گناہ کبیرہ اور حرام ہے۔ البتہ ایک مٹھی سے زائد بڑھے ہوئے پالوں کو کاٹ لینا چاہیے۔حدیث میں ہے:

خالفوا المشركين أو فروا اللحى و  احفوا الشوارب. (مشکوة )

ترجمہ: مشرکین کی مخالفت کرو۔ داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کترواؤ۔

كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يأخذ عن عرضها و طولها. (ترمذی )

ترجمہ: رسول اللہ ﷺ اپنی ریش مبارک ( کےبڑھے ہوئے بالوں کو ) اطراف اور نیچے کی جانب سے تراش لینے تھے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved