• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

منت کےمتعلق سوال

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب! ایک بندہ منت مانگتاہے کہ میں اگر لواطت یا زناکروں تو ایک ہزار روپیہ صدقہ کروں گا۔اب اگر کوئی لڑکا یالڑکی اس کو کہے کہ آپ میرے ساتھ لواطت یازنا کرلو یا وہ  لڑکا خودکہے کہ میں لواطت یازنا کرتا ہوں مگرصدقہ(منت)  کے پیسے آپ ادا کرو گے؟

کیا اس کی منت جواس نے مانی تھی  اس کے پیسے کوئی دوسرا دے، یہ ٹھیک ہے یا نہیں؟(گناہ مقصود نہیں ہے تو وہ ہوگا ؟ پیسے دینا کیسا ہے؟)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

لواطت یا زنا کرنا حرام ہے، خواہ منت مانی ہو یا نہ مانی ہو،لیکن جب سائل کو گناہ کرنے میں ہی اللہ اوراس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی پرواہ نہیں تو اسے منت والا مسئلہ پوچھنے کی کیا ضرورت ہے ؟یہ تو کلا بی تقوی (یعنی کتے کا تقوی) کی بات ہےکہ پیشاب کی چھینٹوں سے بچنے کے لئے اپنی ٹانگ تو اٹھا لیتا ہے لیکن ستر کے ظاہر ہونے کی کوئی پرواہ نہیں کرتا، یا جیسے کوئی آدمی زنا کرے اور اس وجہ سے کہ عزل کو فقہاء نے مکروہ کہا ہے انزال بھی اندر ہی کر دے،کہ اس کو مکروہ سے بچنے کی تو فکر ہوئی لیکن حرام سے بچنے کی کوئی پرواہ نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved