- فتوی نمبر: 1-12
- تاریخ: 05 جون 2004
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان
استفتاء
روزہ کی حالت میں لیکوریا کی مريضہ فرجِ داخل میں روئی یا اسفنج رکھ لے تا کہ بار بار وضو نہ ٹوٹے تو اس سے روزہ تو نہیں توٹتا ؟ اور جو صورت روزہ پر اثر انداز ہونے کی ہو سکتی ہے اسکی احتیاط بھی ارشاد فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر روئی یا اسفنج روزہ کی حالت میں رکھا اور وہ روئی وغیرہ فرجِ داخل میں چھپ جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا ۔ اور اگر روزہ کی حالت سے پہلے یعنی سحری کے وقت روئی وغیرہ رکھی تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا اگر چہ وہ روئی وغیرہ فرجِ داخل میں چھپ جائے۔اور اسی طرح اگر روئی وغیرہ روزہ کی حالت میں رکھی لیکن روئی وغیرہ فرض داخل میں مکمل چھپی نہیں بلکہ اس کا کچھ حصہ یا ایک سرا فرج داخل سے باہر ہے تو اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے:
ولو ادخلت قطنة ان غابت فسدت و ان بقی طرفها فی فرجها الخارج لا ۔(3/ 424) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved