• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سپلائر کے انتخاب میں مذہب کو ملحوظ رکھنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

RLایک نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات کی مینوفیکچرر کمپنی ہے ۔ یہ خام مال،پیکنگ میٹیریل لاہوراور کراچی کے مختلف ڈیلرزسے پرچیز کرتی (خریدتی) ہے اور ادویات بناکر ملک کے مختلف شہروں میں فروخت کرتی ہے ۔

RLکی طرف سے خام مال کے علاوہ پیکنگ میٹیریل ،بوتل ،ڈبی ،اور بوتل کا لیبل ،ڈراپس وغیرہ کی بھی مختلف وینڈرسے خریداری کی جاتی ہے،یا بنوائے جاتے ہیں ، ویسے تو مارکیٹ میں RLکی پروڈکٹ کے سپلائربہت سارے ہیں ،لیکن RL;کی طرف سے اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ کسی قادیانی یا شیعہ سے حتی الامکان کوئی معاملہ نہ کیاجائے ۔ چنانچہ پہلے ایک صاحب سے RLنے کام کیا تو وہ شیعہ تھے،تھوڑے عرصے بعد اس کے ساتھ کام کسی وجہ سے خود ہی ختم ہوگیا،اسی طرح چینیوٹ میں ایک صاحب سےRLنے رابطہ کیا تھا توابھیRLکی ڈیلنگ ہی چل رہی تھی،ابھی تک ان سے کوئی معاملہ نہیں کیا تھا اس دوران پتہ چلا کہ وہ قادیانی ہے توRLنے ان سے رابطہ ہی نہیں کیا ۔ اب جس سےRLسامان پرچیز کرتی (خریدتی) ہے ان کا تو RLکو یقین ہے کہ ان میں دو اہلِ حدیث حضرات ہیں اور باقی بھی مسلمان ہیں ، ان میں کوئی قادیانی یاشیعہ نہیں ہے ۔

RLکی طرف سے کسی قادیانی یا شیعہسے معاملہ نہ کرنے کی تشہیر نہیں کی جاتی ،بلکہRLکو جب معلوم ہو جاتاہے کہ فلاں سپلائر یا کسٹمر قادیانییا شیعہ ہے تو اس سے رابطہ نہیں کیا جاتا ۔کسی غیر مسلم،شیعہ یا قادیانی وغیرہ سے خرید وفروخت کا معاملہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کسی غیرمسلم یاشیعہ سے خریدوفروخت کا معاملہ کرنے کی مجبوری ہوتوان سے معاملہ کرنا جائز ہے اوراگر مجبوری نہ ہو توپرہیز کرنا چاہیئے، البتہ قادیانی کے ساتھ خریدوفروخت کا معاملہ کرنے سے احتراز ضروری ہے۔ کیونکہ قادیانی عام کفار کی طرح نہیں بلکہ یہ زندیق ہیں (جوعقائد ِکفریہ میں غلط تاویلات کرکے اُنہیں عقائد ِاسلام قرار دیتے ہیں اور اسلام میں تلبیس کرتے ہیں اور خود کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں )اور زندیق کے ساتھ خریدو فروخت کا معاملہ کرنے کی حیثیت عام کفار سے الگ ہے ۔

1۔حاشية ابن عابدين (4/ 241)

قال العلامة ابن كمال باشا في رسالته الزنديق في لسان العرب يطلق على من ينفي الباري تعالى وعلى من يثبت الشريك وعلى من ينكر حكمته

 والفرق بينه وبين المرتد العموم الوجهي لأنه قد لا يكون مرتدا كما لو كان زنديقا أصليا غير منتقل عن دين الإسلام والمرتد قد لا يكون زنديقا كما لو تنصر أو تهود وقد يكون مسلما فيتزندق وأما في اصطلاح الشرع فالفرق أظهر لاعتبارهم فيه إبطال الكفر والاعتراف بنبوة نبينا على ما في شرح المقاصد لكن القيد الثاني في الزنديق الإسلامي بخلاف غيره

2۔ حاشية ابن عابدين:4/69

(قوله:يازنديق يامنافق)الاول هو من لايتدين بدين ،والثاني هو من يبطن الکفرويظهرالاسلام

3۔في الهندية:5/346-348

لاباَس بیع الزنار من النصرانی والقلنسوۃ من المجوسی… لاباَس باَن یکون بین المسلم والذمی معاملة اذا کان ممالابد منه

4۔ مجموعہ  رسائل الکشمیری:جلد نمبر3رسالہ ،اکفار الملحدین:ص،10) میں ہے:

ولاینجو من الکفرالامن اَکفرذلک الملحد(اَی غلام اَحمد القادیانی)بلاتلعثم وتردد

5- مجمع الانهر:1/682

(بیع المرتد وشرائه)(ویوقف بیعه وشراءہواجارته وهبته ورهنه وعتقه وتدبیرہ وکتابته ووصیته) وفسروقوفها بقوله (فان اَسلم)ورجع عن ارتداده (صحت)هذه العقود والتصرفات

6۔فقہ البیوع:(1/166) میں ہے:

وکذلک لایشترط لصحة البیع اسلام المتعاقدین  فیصح البیع والشراء من غیرمسلم،سواء اَکان ذمیا ،اَم حربیا،اَم مستاَمناولکن منع بعض الفقهاء من مبایعته لبعض العوارض،لا لکونه غیراَهل للتعاقد ۔ وان هذہ العوارض امالکون العقدیوَدی الي اذلال مسلم،اَواهانةمقدسات اسلامیة،اَواعانة المحارب علی محاربته للمسلمین، اَومعارضة المصالح السیاسیة للاسلام والاَمة المسلمةالخ

7۔)فتاوی محمودیہ:(2/116) میں ہے:

مرزا غلام احمد قادیانی نے عقائد کفریہ اختیار کئے جس کی وجہ سے وہ اسلام سے خارج اور مرتد ہو گیا، جو شخص بھی اس کے کفریہ عقائد کی تصدیق کرے گا اس کا بھی یہی حکم ہو گا، اگر کوئی شخص مرتد ہوجائے تو اس کا نکاح فسخ ہو جاتا ہے، بیوی نکاح سے خارج ہو جاتی ہے، ایسے شخص سے سلام وکلام، بیع وشراء سب ختم کر دینا لازم ہے ۔ الخ

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved