• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دینی ضرورت سے مسجد میں ٹھہرنا

  • فتوی نمبر: 3-6
  • تاریخ: 18 اکتوبر 2009
  • عنوانات:

استفتاء

تبلیغی جماعت والے مسجد ****میں ہر ماہ تبلیغ کے نام قابض ہوجاتے ہیں۔ اور مسجد کو بطور ہوٹل کے استعمال کرتے ہیں۔ رات کو مسجد میں سو جاتے ہیں۔ ان میں بچے ،جوان اور بوڑھے سبھی شامل ہوتے ہیں۔ مسجد میں دنیاوی باتیں کرنا، اونچا ہنسنا، شور مچانا ان کا معمول ہے۔ بچوں کا پیشاپ ، جوانوں کا احتلام ہونا، بوڑھوں کا پاخانہ نکل  جانے سے مسجد ناپاک ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے نمازیوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کرم فتوی فرمایا جائے کہ قرآن مجید اور حدیث کی روشنی میں مسجد میں سونا درست اور جائز ہے؟ میں آپ ممنون ہوں گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جماعت کو مسجد میں آنے اور رہنے سے نہ روکا جائے، وہ اعتکاف کی نیت کر کے مسجد میں ٹھہر سکتے ہیں، اور کھانا کھا سکتے ہیں، اور سو سکتے ہیں۔ پھر وہ دین کے کام  کے لیے مسجد میں رہتے ہیں۔

جو جماعت والے مسجد کے آداب کا خیال نہ رکھتے ہوں انہیں پیار محبت سے سمجھا دیا جائے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved