- فتوی نمبر: 3-29
- تاریخ: 14 نومبر 2009
- عنوانات: عقائد و نظریات > ایمان اور کفر کے مسائل
استفتاء
انگلینڈ میں ایک پاسپورٹ جس پر نام اور ولدیت ٹھیک لیکن تاریخ پیدائش غلط تھی۔ سیاسی پناہ لی، حکومت نے سیاسی پناہ کا کیس مسترد کیا، چھپ کر کام کرتا رہا کسی دوسرے ملک جانے کے لیے ایک دوست کو بھاری رقم دی۔ کام نہ ہونے پر جب پیسے واپس مانگے تو اس نے امیگزیشن کو اطلاع کی تاکہ مجھے ملک بدر کیا جائے۔ پولیس نے جب مجھے پکڑنے کے لیے کئی جگہ چھاپے مارے۔ تو انگلینڈ کے بنکوں سے قرضہ لیا اور کچھ سامان کرایہ پر لیا اسی دوران ایک جلی شناختی کارڈ بنا کر اس پر بھی قرضہ اور چیزیں لیں۔ پاکستان واپس آکر ایک جگہ خریدی اور کاروبار شروع کیا۔ والدین کے کہنے پر چھوٹے بھائیوں کو رقم کا ایک حصہ بھی دیا۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے تبلیغی جماعت میں چار ماہ لگانے کے بعد سوچا کہ کس طرح اس مسئلے کو حل کیا جائے۔ ایک بیوی اور چار بچوں کی ذمہ داری مجھ پر ہے۔ والد صاحب کی طرف سے وراثت میں میرے لیے کچھ نہیں۔ میرے مسئلے کا وہ حل جس سے اللہ پاک راضی ہوں بتائی جائے۔ اگر نمبر وار جواب تحریر فرمائیں تو نوازش ہوگی۔
1۔ قرضہ کی رقم اور کرایہ والے سامان کی مالیت اصل مالک کو واپس کرنا ضروری ہے، واضح رہے کہ واپسی اگرچہ مشکل ہے لیکن ممکن ضرور ہے۔ یا کوئی دوسری صورت ہو سکتی ہے؟
2۔ ملک بدر کرنے کی صورت میں کافروں کے ساتھ بد عہدی کے بارے میں کیا حکم ہے؟
3۔ اگر واپسی ہو رقم کی تو کس حساب سے کیونکہ پاؤنڈ کو جب پاکستانی کرنسی میں تبدیل کیا تو پاؤنڈ 65 روپے کا تھا، اب 140 کا ہے۔ واپسی اگر پاؤنڈ میں ہو تو بقیہ سود کے پاؤنڈ کی قیمت خرید میں پاکستانی کرنسی سے ادائیگی ہو سکتی ہے؟
4۔ اگر واپسی میں کچھ سال لگ جائیں تو پاکستانی اور پاؤنڈ کی شرح تبادلہ میں جو فرق آتا رہتا ہےعموماً اس کا کیا کیا جائے؟
5۔ جو جگہ خریدی پہلے سستی تھی اب مہنگی ہو گئی اس کی کیا حیثیت ہو گی؟
6۔ کیا جو رقم میں نے بھائیوں کو دی ( اس وقت نیت نہیں تھی) وہ واپس ہونے والی رقم میں ایڈجسٹ ہو سکتی ہے یا نہیں؟
7۔ کیا میں واپس ہونے والی رقم سے اپنے رشتہ دار ( جن کی آمدنی کم ہے ) بھائی، ماموں ، دوست وغیرہ کی مدد کر سکتا ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مذکورہ صورت میں قرضہ کی رقم اور کرایہ والے سامان کی مالیت اصل مالک کو واپس کرنا ضروری ہے۔
2۔ مذکورہ صورت میں کافروں کے ساتھ بھی بدعہدی کرنا جائز نہیں۔
3۔ اگر پاونڈ کی شکل میں واپس ہو تو جتنے پاونڈ لیے تھے اتنے ہی واپس کریں۔ ورنہ اس وقت پاونڈ کی جو مالیت ہے اس کے اعتبار سے واپس کریں۔
4۔ ادائیگی کے وقت پاونڈ کی جو قیمت ہوگی اس کا اعتبار ہو گا۔
5۔ خریدی ہوئی جگہ کا استعمال کرنا آپ کے لیے درست ہے۔
6۔ نہیں۔
7۔ نہیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved