• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جورقم مکان کی تعمیر اور گھر کے خرچہ کے لیے رکھی ہوئی ہو اس کے ہوتے ہوئے کیا حج فرض ہوجاتاہے؟

استفتاء

تین چار ماہ پہلے میرے پاس تقریباً تین لاکھ روپے آئے ہیں ۔ چونکہ ہمارا مکان خستہ حال ہے۔ سطح زمین سے نیچے ہونے کی وجہ سے بارش کا سار پانی گھر کے اندر چلاجاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک بیٹھک بھی بنانی ہے تو یہ رقم  میں نے مکان کی دوبارہ تعمیر کے واسطے رکھی ہوئی ہے۔ رمضان کے بعد ارادہ ہے کہ تعمیر شروع کردوں۔ پہلے تو مجھے خیال نہیں تھا کہ میرے پاس پیسے ہیں میرے اوپر حج فرض ہے یا نہیں۔داخلوں کی تاریخ گزر چکی ہے۔ اب مجھے خیال ہوا کہ کہیں میرے اوپر حج تو فرض نہیں؟برائے مہربانی یہ بتائیں کہ جو رقم میں نے مکان کی تعمیر کے لئے رکھی ہوئی ہے اوراسی سے گھر کا خرچہ بھی چلا تا ہوں۔اس کے ہوتے ہوئے میرے اوپر حج فرض ہے یانہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں سائل پر حج فرض نہیں۔

فاضلاًعن مسكنه….ومرمته مسكنه أي إصلاح مكانه ولوفي بعض ضرورات شأنه (مناسک ملاعلی قاری1/19) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved