• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حج سے عاجز آدمی کا حج بدل کرانا

استفتاء

آج سے تقریباً سات سال پہلے گولیاں لگنے کی وجہ سے بندہ کی بائیں ٹانگ معذور ہوگئی تھی ۔آپریشن کے بعداس قابل ہوگیا ہوں کہ تھوڑا بہت چل پھر سکتاہوں۔ کرسی کے بغیر میں ٹائلٹ میں نہیں بیٹھ سکتا۔ اور نماز بھی کرسی کے بغیر نہیں پڑھ سکتا۔ کانوں سے میں قریب سے سن سکتاہوں ، نظرسے بھی کمزورہوں سفید موتیا آیا ہوا ہے ۔ میری بیوی کی عمر 63 سال ہے۔حج کرنے کا میرا پکا ارادہ ہے۔ کیا مجھے خود حج کرنا ضروری ہے یا اورکسی سے حج بدل کراسکتا ہوں۔

نوٹ: بیوی کے علاوہ کوئی اور ایسا آدمی نہیں ہے جو مجھے ارکان حج کرواسکے، نیز پیشاب بھی زیادہ دیر تک نہیں روک سکتا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب آپ خود ارکان حج ادانہیں کرسکتے اور نہ ہی کوئی ایسا آدمی ہے جو آپ کوارکان حج کروائے تو آپ حج بدل کرواسکتے ہیں۔

ومنها سلامة البدن حتی أن المقعد والزمن والمفلوج ومقطوع الرجلين لا يجب عليهم … وظاهرالرواية عنهماأنه يجب عليهم فإن احجوا أجزأهم مادام العجز مستمراً فإن زال فعليهم الإعادة بأنفسهم وظاهر مافی التحفة إختياره والأعمی إذا ملك الزاد والراحلة إن لم يجد قائداً لايلزمه الحج بنفسه في قولهم وهل يجب الإحجاج بالمال… وعندهما يجب۔ (عالمگیری1/  141)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved