- فتوی نمبر: 3-304
- تاریخ: 08 جولائی 2010
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
میرا مکان سوڈیوال میں سرکاری ریکوزیشن پر لیا ہے۔ یعنی باقاعدہ نقشہ/ رجسٹری پاس کرا کے دفتر نے رعایت مکان کرایہ ادا کر دیا ہے۔ اس میں مسئلہ یہ ہے کہ
مکان کی پیمائش میرے گریڈ 17 سے کم تھی تو میں نے اہلکار سے کہا کہ اس کا کرایہ جتنی پیمائش کم ہے۔ کم کر دیں۔ تو اس نے کہا کہ قانون کے مطابق گریڈ 17 کی پیمائش سے کم ہوگا تو کرایہ 16 کے مطابق بنے گا۔ تو اس وقت اس نے کہا کہ بعد میں برساتی کی چھت جس کی پیمائش کم تھی پوری کرلینا، میں نقشہ کے مطابق پوری پیمائش منظوری کے لیے بھجوا دیتا ہوں۔ واضح رہے کہ اس کے پاس قانون کے لحاظ سے یہ اتھارٹی نہیں تھی۔ تو اس طرح آرڈر جاری ہوگئے اور مالی فائدہ ( اندازاً دو ہزار ہر ماہ )پوری پیمائش کے مطابق بھی مل گیا۔ چیک مالک مکان کے نام دفتر کی طرف سے جاری ہو تا رہا اور مالک مکان ساری رقم مجھے دے دیا کرتا تھا کیونکہ میں انہیں ہر ماہ کیش کرایہ دیتا رہا۔ یہ ایگریمنٹ دفتر اور مالک مکان کے درمیان ہوا میں نے معاونت کی۔ لیکن سستی کی وجہ سے میں وہ پیمائش کے مطابق برساتی کی چھت کو مکمل نہ کرا سکا۔ اب چھت مکمل کرلوں تو کیا وہ مسئلہ حل ہو جائے گا؟
وضاحت: یہ ریکوزیشن کی سہولت مجھے ڈیڑھ سال تک ملتی رہی۔ اس کے بعد یہ ختم ہوگئی اس لیے کہ محکمہ میرا تبدیل ہو گیا، میں صوبائی محکمے ( ایکسائز اینڈ ٹیکشن ) میں آگیا۔ یہاں یہ سہولت نہیں ہے ۔ صرف گھر کا کرایہ ملتا ہے اس بھی ایک سال ہوگیا ہے۔ اور کرایہ جو حکومت کی طرف سے مل رہا ہے وہ 4600 ہے اور میں مالک کو 7300/ 6500 زیادہ دے رہا ہوں اپنی تنخواہ سے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
توبہ و استغفار کیجئے۔ رقم آپ رکھ سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved