• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

والد کی اجازت کے بغیر پیسے لینا

  • فتوی نمبر: 3-227
  • تاریخ: 25 مئی 2010

استفتاء

میں اپنے والد صاحب کے ساتھ ان کے کارخانے میں کام کرتا ہوں۔ شادی شدہ اور بال بچے دار ہوں ، میرے والد صاحب  اتنا خرچہ نہیں دیتے  جس سے گزارا ہو سکے۔ آیا میں کارخانے میں سے بغیر والد صاحب کی اجازت کے اتنا مال لے سکتا ہوں جس سے میرا گزارا ہوسکے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ ہمت کر کے اپنے والد صاحب سے بات کیجئے۔ اگر واقعی آپ کے جیب خرچ سے آپ کی دیگر ضروریات پوری نہ ہوتی ہوں تو آپ شام کے اوقات میں کہیں  اور کچھ کام  کر سکتے ہیں۔ نہیں تو آپ اپنے والد صاحب سے علیحدہ ہو کر کوئی کام کر سکتے ہیں۔ بلا اجازت آپ کا پیسے نکالنا جبکہ آپ کے بنیادی خرچے وہ اٹھا رہے ہیں جائز ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved