• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پیتل کی چوڑیاں پہننا

استفتاء

مجھے ایک رشتہ دار نے پیتل کی چوڑیاں گفٹ میں دی  تھی۔ میں ان کو استعمال کرتی رہی ایک دن ہمارے ہاں ایک خاتوں نے بتایا کہ پیتل کی چوڑیاں پہننا جائز نہیں۔ اور ان کو پہن کر نماز بھی  نہیں ہوتی۔ میں نے وہ چوڑیاں اتار دیں۔ اب آپ سے گذارش ہے کہ شرعی طور مسئلہ بیان کر دیں کہ میرے لیے ان کا پہننا جائز ہے یا نہیں؟ تاکہ مجھے تسلی ہو جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عورتوں کو پیتل کی چوڑیاں پہننا جائز ہے۔ البتہ لوہے، پیتل ، تانبے اور رانگ کی انگوٹھی پہننا عورتوں کو بھی جائز نہیں۔ ہاں اگر ان پر سونے یا چاندی کا ملمع ہو تو جائز ہے۔

قال في الهندية: التختم بالحديد و الصفر و النعاس و الرصاص مكروه للرجال و النساء جميعاً.( 5/ 335 )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved