• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جب آپ نکاح پر راضی ہوگئی تھیں تو نکاح ہوگیا

استفتاء

میرا نام **** ہے اور میں جرمنی میں رہتی ہوں ،مجھے آپ سے ایک مسئلہ کے بارے میں کچھ پوچھنا تھا۔

ایک ماہ پہلے  میں اپنی ماں کے ساتھ دھوکے سے پاکستان  گئی تھی۔ مجھے کہا گیا تھا کہ میری نانی ماں کی طبیت ٹھیک نہیں ، جس سے میں بہت پیا ر کرتی ہوں اس لیے میں ماں کے ساتھ پاکستان چلے گئی، ادھر جاکر مجھے پتہ چلا کہ میری نانی بالکل ٹھیک ہے، یہ صرف مجھے پاکستان لانے کا طریقہ تھا۔ کیونکہ میرے والدین میرا نکاح کرنا چاہتے تھے، جو میں نے ان کو ادھر ہی منع کردیا تھا کہ میں نہیں کرناچاہتی۔ پھر کا فی دیر تک مجھے منانے کی کوشش کی گئی ، پیار سے  سے بلیک میل (black mail)  کرکے۔ مگرکچھ نہیں ہوا۔ ماں کی طبیعت بہت خراب ہوگئی ڈاکٹر نے بھی کہا کہ جو آپ کی ماں کہتی ہے وہ آپ کرو، تاکہ ماں جلدی سے ٹھیک ہو جائے بہت سی ری اوس ب(سیریس)بیمار تھی وہ ماں پاکستان میں جو گھر ہے میرے نام کرناچاہتی تھیں اور اس لیے ان کے پیپرز (کاغذات) پر دستخط بھی لیے تھے، نکاح سے پہلے مجھ سے چار جگہ پر دستخط  کروائے گئے۔ مجھے اردو پڑھنی نہیں آتی ہے۔ اس لیے میں نے ایسے ہی دستخط کردیے لیکن وہ نکاح کے پیپرز کاغذات تھے۔

پھر جب نکاح ہوا تو مولوی صاحب نے لڑکے سے تین بار پوچھا کہ اسے قبول ہے تو اس نے کہا کہ اسے قبول ہے۔ میرے والد کسی وجہ سے پاکستان  نہیں جاسکے اس لیے ان کی طرف سے میرے بڑے ماموں  وکیل بنے تھے۔اور مولوی صاحب نے تین بار ان سے یہ پوچھا کہ وہ  باپ کی طرف سے وکیل بنے ہیں کہ کیا انہے(ان کو) میری طرف سے قبول ہے تو انہوں نے بھی کہا کہ قبول ہے  تین بار۔ مگر مجھے پوچھا نہیں گیا تھا ، اس وقت کہ قبول ہے کہ  نہیں اور نہ آپ کی طرف سے آپ کے ماموں جواب دیں گے کیا یہ بات ٹھیک ہے ، ہاں لیکن میں نے ماں سے ضرورکہا تھا کہ میں یہ نکاح کروں گی کیونکہ میں آپ سے بہت پیار کرتی ہوں۔ اس کے بعد جب ہم گھرآئے تو میری خالہ نے مجھے تیار کیا اس میں بھی ماں کی خوشی تھی اورہم دونوں کی تصویرلی گئی جو اس وقت ادھر اور پاکستان میں ان کے پاس  بھی ہے مجھے نکاح کے بارے میں یہ بات اتنا کچھ نہیں پتہ لیکن اس وقت میں نے یہ بات مان لی تھی ۔ کہ میرا نکاح ہوگیاہے  لیکن واپس آکے مجھے کافی لوگوں نے کہا ہے  یہ پوچھ کہ یہ نکاح ہوا بھی ہے ۔

بس آپ سے یہی سوال ہے  یہی جاننا چاہتی ہوں  میں کہ یہ نکاح جائز ہے ؟ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ نکاح ہواہے کہ نہیں؟آپ کی بہت  شکرگزارہوں گی اگر ہوسکے تو مہربانی کرکے جواب تھوڑاجلدی دے  دیجئے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب آ پ نکاح پر راضی ہوگئی تھیں تو یہ نکاح صحیح ہے۔ اگر آپ کا سوال کسی اور اعتبار سے ہوتو وضاحت فرمائیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved