• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

باپ کے ترکہ میں سے بیٹے کا شادی کے خرچہ کا مطالبہ کرنا

استفتاء

کسی اولاد کا یہ دعویٰ کہ میری شادی پر والد نے کچھ بھی خرچ نہیں کیا لہذا باقی اولادوں پر شادی کے خرچ کے برابر مجھے اب ترکے میں سے دیا جائے۔ جبکہ یہ مطالبہ کرنے والے بیٹے نے والدین سے چھپ کر خفیہ طور پر شادی کی۔ اور الگ گھر بسایا اور یہ بیٹے بلوغت سے پہلے سے لے کر والد کے انتقال تک والدین اور بہن بھائیوں کے لیے درد سر بنے رہے اور اب ترکے کی تقسیم میں بھی عجیب عجیب مطالبے رکھ رہے ہیں۔ یہ موصوف پانچ نابالغ معصوم بچوں کے باپ ہونے کے باوجود اخلاقی بے راہ روی کا شکار ہیں نا معلوم کس قدر مقروض ہیں۔ بے روز گار ہیں، گذر اوقات بہت اچھے طریقہ سے نا معلوم ذرائع سے کرتے ہیں۔ پورے خاندان کے لیے باعث شرم ہیں۔ لاکھ کوشش جس میں مالی اور اصلاحی تقریر و تحریر کے باوجود اپنی روش نہیں چھوڑتے اور الٹا ماں باپ، بہن بھائی اور رشتہ داروں اور احسان کرنے والوں کو ہی برا سمجھتے ہیں۔ اتنی تفصیل کی زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اولاد میں سے کسی کایہ دعویٰ کہ دوسری اولاد کی شادی پر خرچ کے برابر مجھے بھی دیا جائے درست نہیں۔ کیونکہ باپ کی زندگی میں سارا مال باپ کی ملکیت میں تھا اور جو کچھ انہوں نے شادی پر خرچ کیا وہ ہدیہ تھا اور مرنے کے بعد مال سب وارثوں کا حق ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved