• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سید لڑکی کا غیر سید سے نکاح

استفتاء

کسی  سید لڑکی کا نکاح کسی غیر سید لڑکے کے ساتھ شرعی لحاظ سے درست اور جائز ہے کہ نہیں؟ یا کہ کسی بھی صورت میں جائز نہیں اور اس کی کوئی گنجائش نہیں؟ اگر ولی کی اجازت سے نکاح درست ہو تو باپ کے فوت ہوجانے کی صورت میں ماں اور بھائی میں سے ولایت کا حق کس کو حاصل ہوگا؟

اور اگر لڑکی اور لڑکا ( سید لڑکی غیر سید لڑکے سے) نکاح کر لیں ولی کی رضامندی کے بغیر تو اس نکاح کی شریعت میں کیا حیثیت ہے۔

سوال پوچھنے کی نوبت اس وجہ سے پیش آئی ہے کہ ہمارا ایک سید فیملی سے رشتہ کرنے کا ارادہ ہے باقی باتیں جانبین کی تسلیم ہیں لیکن لڑکی والوں کو جوکہ سید ہیں یہ اشکال ہے کہ سید لڑکی کا غیر سید سے نکاح جائز نہیں، کیونکہ ان کے پیر صاحب نے یہ کہا ہے کہ سید لڑکیاں باقی لوگوں کے لیے حرام ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ بات غلط ہے کہ سید لڑکی کا نکاح غیر سید لڑکے سے نہیں ہوسکتا، ولی کی اجازت سے ہوسکتا ہے۔ اگر غیر سید لڑکا عالم باعمل ہو تو وہ سید لڑکی کا جوڑ بھی ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved