• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

فرقہ عثمانی والوں سے نکاح

استفتاء

ہم چار بھائی ہیں اور میرے بڑے دو بھائیوں کے عقائد و اعمال عثمانی فرقہ سے منسلک ہیں جو کہ اپنے آپ کو توحیدی کہتے ہیں اور اپنے فرقہ کے علاوہ دیگر تمام مسلمانوں کو کافر اور مشرک کہتے ہیں بالخصوص مسلک اہلسنت و الجماعت دیوبند کے علماء و اکابر کو کافر یا مشرک کہتے ہیں۔ حتی کہ اپنے والدین کو ایک بھائی تو کافر مشرک سامنے ہی کہہ دیتے ہیں سرعام۔ دوسرے یہ کہ اگر یہ مر جائیں تو ان کی نماز جنازہ نہ ہوگی وغیرہ۔ جبکہ سائل کا عقیدہ، مسائل اور اعمال میں تعلق اہل سنت و الجماعت دیوبند سے ہی ہے اور رہے گا انشاء اللہ۔ اب دریافت یہ کرنا ہے آیا سائل کا ان بھائیوں کے ساتھ رشتہ داری کرنا خصوصاً اپنی بیٹی کو ان کے اس بیٹے کے نکاح میں دینا جو کہ عقائد و اعمال میں اسی عثمانی فرقہ سے منسلک ہے اور اپنے عقائد و نظریات کو بدلنے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے، کیسا ہے؟ اپنی بیٹی ان کے بیٹے کے نکاح میں دینا جبکہ وہ بیٹا قران حفظ کرکے مکمل بھلا کر مسلک بدل چکا ہے کیسا ہے؟

اور میرے بیٹے کا عقیدہ بھی اہلسنت و الجماعت دیوبند سے منسلک ہے اور پڑھا بھی ان کے مدارس میں جو قاری ہے اس بیٹے کا رشتہ ان بھائیوں میں سے کسی کی بیٹی سے نکاح کروانا کیسا ہے؟ جبکہ ان کی بیٹی کا مسلک بھی پختہ طور پر اسی فرقہ عثمانی سے ہی ہے۔

اور ان مذکورہ رشتہ داریوں کے طے نہ کرنے میں عدم جواز کی صورت میں اگر سائل کے والدین رکاوٹ بن رہے ہوں ان دونوں کی ناراضگی اور بوجہ ناراضگی شادی میں عدم شرکت اور بد دعاؤں کا خدشہ ہو تو سائل کے لیے شرعاً کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایسے لوگوں کے ساتھ رشتہ داری کرنا درست نہیں کیونکہ عثمانی فرقہ گمراہ، فاسق اور بدعتی ہے لہذا وہ لوگ اہل سنت لڑکی کے کفو نہیں اور ان کی لڑکی اپنی اولاد کو اپنے ہی طریقے پر چلائے گی۔ والدین کو قائل کرنے کی کوشش کریں۔ اگر وہ قائل نہ بھی ہوں تو ان کی نافرمانی کا گناہ نہیں ہوگا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved