• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ساس کے ساتھ دواعی

استفتاء

ایک رات میری چار پائی میری ساس کی چار پائی کے ساتھ تھی اور میں اپنی چار پائی پر سے اپنا ہاتھ بڑھا کر اپنی ساس کے کپڑوں کے اندر سے اس کے خاص اعضاء پر ہاتھ لگاتا رہا اور جب وہ جاگ گئی تو میں نے اپنا ہاتھ ہٹا لیا اس دوران مجھے انزال بھی ہوا۔ اس کے بعد پھر ایک رات کے دوان میں اپنی چار پائی پر سے اپنے پاؤں کو اپنی ساس کی ٹانگ پر رکھ کر اپنی طرف کھنچنے کی کوشش کرتا رہا لیکن اس بار اس کی ٹانگ پر شلوار تھی اور شلوار کے اوپر سے میں اپنا پاؤں لگاتا رہا۔ اس کے علاوہ میں جب کبھی بھی اپنے سسرال جاتا تھا اور اپنی ساس کو ہاتھ ملاتاتھا تو میرے دل میں اس کےبارے میں برا خیال پیدا ہوتا تھا۔ یہ برے فعل مجھ سے میری شادی کے قریبی دنوں میں پیش آئے اس لیے چونکہ میری شادی کو کم از کم تین سال  ہوگئے ہیں اس لیے مجھے مکمل طور پر یاد نہیں کہ یہ برے فعل مجھ سے میرے شادی سے پہلے ہوئے تھے یا بعد میں۔ اور میرا نکاح میری شادی کے دن ہی ہوا تھا۔ لیکن بعد میں میں اس گناہ سے باز آگیا اور توبہ کرلی اور اب مجھے پتہ چلا ہے کہ اس فعل سے تو حرمت مصاہرت واقع ہو جاتی ہے اس لیے میں نے کسی گھریلو جھگڑے کا بہانہ بنا کر اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں ہیں۔

آپ قران و حدیث کی روشنی میں فتویٰ دیں کہ اب میری بیوی دوبارہ نکاح کرنے سے یا حلالہ کے بعد یا کسی اور صورت میں دوبارہ میرے نکاح میں آسکتی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اب دوبارہ نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved