- فتوی نمبر: 17-17
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > اخلاق و آداب
استفتاء
ایک دوست ادھار پیسے مانگتے ہیں اورکوئی مدت طے نہیں کرتے واپسی کی کہ کب تک واپس کریں گےاوران سے کبھی پیسوں کامعاملہ کیا بھی نہیں جس کی وجہ سے پکایقین نہیں ہوتاکہ واپس آسانی سے مل جائیں گے یا نہیں؟ایک دودفعہ یہ معاملہ کرکے دیکھابھی ہے مگر بعد میں بہت پریشانی ہوتی ہے ،جب خود کو ضرورت پرجائے اورہم ادھار دیئے پیسوں کی واپسی مطالبہ کریں تو وہ برامانتاہے اورٹال مٹول بھی کرتاہے تواس کاحکم بتادیں کہ اگر کوئی شخص پیسے ادھارمانگے اورہمارے پاس پیسے موجود بھی ہوں مگربعد میں معاملات کی خرابی کی وجہ سے انکارکردے ادھار دینے سے یعنی جھوٹ بول دے کہ پیسے نہیں ہیں تواس کاکیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صاف جھوٹ بولناتوجائز نہیں، البتہ گول مول کوئی بات کہہ سکتے ہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved