• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مشترکہ خاندان میں اختلاط کی حدود

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا مرد کا غیر محرم عورت سے اختلاط جائز ہے؟ نیز کس حد تک اختلاط کیا جاسکتا ہے؟ ایک دیندار مرد کا اپنے خاندان کی عورتوں (مثلا بھابھی اور سالی) وغیرہ سےکس حد تک بات کرنے کی گنجائش نکلتی ہے؟ اگرچہ دینی ماحول ہو۔

ایک دیندار گھرانے کا کھانے کے وقت ایسی صورت بنانا کہ عورتیں اور مرد اکٹھے کھائیں اور آپس میں ہنسی، مذاق اور اختلاط بھی ہو، جائز ہے جبکہ اس سب کا مقصد آپس کا جوڑ ہو؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. مرد کا غیر محرم عورت سے ایسا اختلاط جو خلوت کی صورت بن جائے ،جائز نہیں۔
  2. ایسا اختلاط جس میں بے پردگی ہو ،جائز نہیں، البتہ جس گھر میں کسی وجہ سے چہرے کا پردہ کرنا مشکل ہو تو وہاں نقاب کرنا ضروری نہیں ،بلکہ سر کی چادر سے گھونگھٹ کر لینا بھی کافی ہے اور جہاں گھونگھٹ سے بھی کام نہ چلتا ہو تو وہاں عورت کو اپنا چہرہ کھولنے کی اجازت ہے، لیکن مردکوپھر بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم ہے،اچانک نگاہ پڑ جائے تو وہ معاف ہے۔
  3. پردہ اور خلوت کا خیال رکھتے ہوئے اکٹھے کھانا کھانے کی گنجائش ہے، تاہم احتیاط کریں تو یہ زیادہ بہتر ہے۔

4. کبھی کبھار کی ہنسی مذاق کی اجازت ہے، لیکن اتنا نہ ہو کہ آپس میں غیر محرم ہونے کا جو حجاب ہے وہ ختم ہو جائے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved