• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث کی ایک صورت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

(1) آخری دو سال کی نمازوں کا فدیہ، بوجہ بیماری نہ پڑھ سکی؟

(2)خاتون کے ترکہ سے تقسیم کیسے ہو گی؟جبکہ ورثا ء میں خاوند،2بیٹے،تین بیٹاں ہیں۔

وضاحت مطلوب ہے: (1)سوال واضح کریں کہ آپ وراثت کی تقسیم کے متعلق پوچھنا چاہتے ہیں ؟ یا ورثاء پر فدیہ کے متعلق پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس خاتون کے فدیہ کی رقم کس وارث پر اور کتنی آتی ہے؟(2)کیا انہوں نے وصیت کی تھی ؟ فدیہ ادا کرنے کی ؟(3) کیا بیٹے بیٹیاں بالغ ہیں؟

جواب وضاحت:(1)وراثت کی تقسیم کے متعلق جبکہ ان کا فدیہ بھی ادا کرنا ہے،ورثہ انیس لاکھ ہو تو(2) جی نہیں لیکن وارثوں نے ادا کرنے کی نیت کی ہوئی ہے۔ اگر ان کے مال سے نہیں تو اپنے مال سے کریں گے۔ ان شاء اللہ

(3)سب بالغ اور شادی شدہ ہیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں خاتون کے ترکہ کو 28حصو ں میں تقسیم کر کے 7حصے خاوند کو اور 6،6حصے ہر بیٹے کو اور3،3 حصے ہر بیٹی کو ملیں گے ۔

صورت تقسیم یہ ہے:

28=7×4

شوہر————-           2بیٹے————-                            3بیٹیاں

1/ 4                 ————-عصبہ

1×7                 3×7=21

7———-           فی بیٹا6،6                     ————–فی بیٹی3

نوٹ:جب ورثاء سب عاقل بالغ ہیں تو وہ اپنی رضامندی سے مرحومہ کی نمازوں کافدیہ وراثت سے بھی ادا کرسکتے ہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved