• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زندگی میں جائیداد اولاد میں تقسیم کرنا

استفتاء

میرے پاس اس وقت کم و بیش20 لاکھ روپے کی جائیداد ہے جو کہ مکان کی صورت میں ہے ۔سائل یہ چاہتا ہے کہ زندگی میں ہی اپنے اہل و عیال میں یہ تقسیم کر جاﺅں ۔جبکہ سائل کی پانچ بیٹیاں ،اور پانچ بیٹے اور اہلیہ بھی موجود ہیں ۔ ازراہِ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں میری رہنمائی فر مائیں ۔کہ شریعتِ مطہرہ نے کتنا حصہ کس فرد کا مقرر کیا ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم کرنے کی صورت میں بہتر یہ ہے کہ بیٹے بیٹیوں کو برابر برابر حصہ دیں ۔ اور اگر بیٹی کو ایک حصہ اور بیٹے کو دو حصے دے دیں تو یہ بھی جائز ہے۔ بیوی کو جو چاہیں حصہ دے سکتے ہیں ۔البتہ! آٹھویں حصے سے کم نہ ہو۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved