• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وصیت ومیراث کے متعلق سوالات

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جناب مفتی صاحب!مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں رہنمائی درکار ہے ۔

صورت مسئلہ یہ ہے کہ میری بیوی کا حال ہی میں انتقال ہوگیا ہے ہم بلا ولد تھے لہٰذا میری بیوی نے اپنے بھائی کے بیٹے کو گودلے کر پالا ہے شریعت مطہرہ کی روسے رہنمائی فرمائیں ؟

ان کی جائیداد (جو کہ ایک کنال سکنی قلعہ پر مشتمل ہے ، اور کچھ زیور ہے) کے حقیقی وارث کون ہوں گےجبکہ میری بیوی کی صرف ایک بہن زندہ ہے ۔ باقی تمام بہن بھائی انتقال کر چکے ہیں ۔

انتقال سے چند روز قبل میری بیوی نے مجھ سے کہا تھا کہ میرا پلاٹ لے پالک بیٹے کے نام کر دو ۔ جسکے لئے قانونی کاروائی بھی شروع کر دی گئی مگر اُنکا انتقال ہوگیا ۔

زیور کے بارے بھی میرے ذمہ لگایا کہ اسے بیچ کر رقم بیٹے کو دے دیں ۔میں نےکہا ٹھیک ہے کچھ روز بعد آبائی شہر جائیں گےوہاں اعتبار والے سنار ہیں انہیں دے دیں گے ۔کچھ قرض بھی انکے ذمہ ہے جو کہ مجھے ادا کرنا ہوگا ۔انہوں نے چار کمیٹیاں ڈالی  ہوئی تھیں جن میں سے دو نکل چکی تھیں اور اس کی قسطیں ابھی باقی ہیں اور دو کمیٹیاں ابھی تک وصول نہیں ہوئی تھیں انکی قسطیں بھی میں نے ادا کرنی ہے ۔مندرجہ بالا صورتوں میں حقیقی وارثوں کا         تعین کیا جائے۔نیزجائیداد اور سونے کی تقسیم کے بارے میں رہنمائی فرمائی جاوے ۔         جزاکم اللہ خیراً

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں مرحومہ کی میراث (بشمول جائیداد، نقدی ، زیور ، پلاٹ وغیرہ) کےحقیقی وارث صرف اس کے شوہر اور مرحومہ کی بہن ہوگی ،ان کے علاوہ کوئی اور شرعاوارث نہ ہوگا۔

2۔3۔لے پالک بیٹے کو چونکہ زندگی میں کوئی چیز نہیں دی گئی صرف دینے کا کہاگیاتھا جس پر عمل نہیں ہوسکااور نہ ہی اس کے لئے کچھ وصیت کی گئی ہے، لہذا شرعاً مرحومہ کے ترکہ میں اس لےپالک کوئی حق نہیں، البتہ اگر مذکورہ وارثوں میں سے کوئی اپنی خوشی سے اپنے حصہ میں سے کچھ دینا چاہے تو دے سکتا ہے ۔

4۔ مرحومہ کی میراث میں سے پہلے ان کا قرضہ ادا کیا جائے گا اس کے بعد میراث تقسیم ہوگی۔

5۔جودوکمیٹیاں مرحومہ نے اپنی زندگی میں وصول کرلی تھیں، پہلے ان کی بقایا قسطیں میراث میں دی جائیں گی اور بعد میں میراث تقسیم ہوگی، البتہ ان دو قسطوں میں سےاگرکچھ رقم باقی ہوتو وہ میراث میں شامل ہوگی اور جو دوکمیٹیاں مرحومہ نے اپنی زندگی میں وصول نہیں کیں وہ میراث میں شامل ہوں گی البتہ ان کی جو قسطیں آپ ادا کریں گے وہ صرف آپ کی ہوں گی۔

6.مذکورہ صورت میں مرحومہ کا قرضہ ادا کرنے کے بعد ان کی کل میراث کو دو حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ شوہرکو ملے گا ،ایک حصہ مرحومہ کی بہن کو ملے گا۔ صورت  تقسیم یہ ہے:

2

شوہر———————-                      بہن

2/1———————-                    2/1۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved