• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث کی صورت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے دادا کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں، ان کے پاس ڈیڑھ مربع زمین تھی، انگریز کے دور حکومت میں بیٹیوں کے نام زمین کا انتقال نہیں ہوتا تھا ،اس لیے وہ ڈیڑھ مربع زمین دادا کے چار بیٹوں کے نام منتقل ہوگئی، میرے والد مرحوم اور تینوں چچا اپنی زندگی میں اپنی بہنوں یعنی میری پھوپھیوں کو زمین کی پیداوار میں سے حصہ دیتے رہے، زمین میں سے کچھ نہیں دیا، اب میرے والد صاحب کا انتقال ہو گیا ہے، یہ زمین ہم بہن بھائیوں کے نام منتقل ہوگئی ہے ،میرے والد صاحب کی دونوں بہنوں کے نام زمین اب بھی نہیں ہے ۔

اب پوچھنا یہ ہے اس زمین میں میری دونوں پھوپھیوں کا حصہ ہے یا نہیں؟یہ میں اس لئے پوچھ رہا ہوں کہ یہ زمین ہمیں باپ کی وراثت سے منتقل ہوئی ہے، اس مسئلہ کا صحیح و شرعی حل عنایت فرمائیں ان پھوپھیوں میں سے ایک کا انتقال ہوگیا ہے اور دوسری زندہ ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اس زمین میں آپ کی دونوں پھوپھیوں کا بھی حصہ ہے، جس کا انتقال ہوگیا ہے اس کا حصہ اس کے ورثا کو ملے گا اور جو زندہ ہے اس کاحصہ اسی کو ملے گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved