• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیوی کے لیے مکان کی وصیت کرنا

استفتاء

ایک آدمی فوت ہوچکا ہے۔ اور اسنے وصیت کی ہے کہ جو چھوٹا سامکان جسکے  اندر رہائش پذیر ہیں میرے مرنے کے بعد یہ مکان میری بیوی کا ہوگا اور میرا کوئی وارث نہ ہوگا۔ اگر کوئی دعویٰ کرے گا تو وہ غلط ہوگا۔ اور میری اولاد بھی نہیں ہے ۔ وصیت ہم نے لکھ دی ہے اس کے ساتھ جائیداد میں کوئی شریک نہیں۔وضاحت  فرمائیں۔

1۔اس مکان کے اندر بیوہ کے سوا اور کوئی نہیں ہے؟

2۔مرحوم  کے والدین بھارت میں فوت ہو چکے ہیں۔

3۔مرحوم کی بہن اور ایک سوتیلا بھائی مرحوم کے ساتھ ہجرت کرکے لاہور آئے تھے۔ وہ دونوں بھی وفات پاچکے ہیں۔ اور اور انکے اولاد بھی نہیں ہے۔

مرحوم نے جو وصیت نام لکھوایا تھا  اور اندر بھی ذکر ہے کہ اس کا کوئی وارث نہیں ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جبکہ مرحوم کا کوئی اور وارث نہیں تو وراثت اور وصیت کی بنا پر اس مکان کی حقدار مرحوم کی بیوی ہونگی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved