• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ذہنی توازن ٹھیک نہ ہونے کی حالت میں طلاق دینا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مسئلہ ہذا کے بارے میں مفتیان کرام اگر آدمی کا دماغی توازن برابر نہ ہو اسی حالت میں وہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے، تو کیا طلاق واقع ہو گئی یا نہیں؟ ایسے شخص کی ڈاکٹر کے رپورٹ کے مطابق وہ واقعی معذور ہو۔ یعنی ڈاکٹروں نے واقعی اس کے بارے میں کہا ہے کہ اس کا دماغی توازن برابر نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کی رپورٹ بھی موجود ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر طلاق اس حالت میں کہی تھی جبکہ ذہنی توازن درست نہ تھا تو طلاق نہیں ہوئی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved