• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غیر مدخول بہا پر عدت نہیں

استفتاء

ہماری بچی *** کا نکاح ہمراہ ***عرصہ ڈھائی سال پہلے ہوا تھا اور رخصتی کی تاریخ ۷۰۰۲۔۵۔۴ طے پائی تھی اور لڑکے نے رخصتی سے پہلے ۷۰۰۲۔۴۔۲۸کو طلاق بھیج دی ۔نکاح سے لیکر طلاق تک دونوں میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی ۔ اب کیا یہ لڑکی طلاق کے فورا بعد کسی دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ طلاق رخصتی سے پہلے ہوئی ہے اس لئے لڑکی کا طلاق کے فوراً بعد دوسری جگہ نکاح کیا جا سکتا ہے ۔  شرعاً اس میں کسی قسم کی ممانعت نہیں ہے ۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved