• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ناخنوں پر بفر استعمال کرنا، اور اس کے بعد وضو اور نماز کا حکم

  • فتوی نمبر: 18-232
  • تاریخ: 19 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

(1)کیا ناخنوں پر بفر استعمال کرنا جائز ہے؟(2)اور اگر استعمال کیا ہو تو کیا وضو اور نماز ہو جاتی ہے؟

وضاحت:

نیل بفنگ کے ذریعے ناخن کے اوپر والے حصے کو ملائم اور چمک دار بنایا جاتا ہے۔ جس کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ کسی (نرم ریگ مال کی طرح کے) آلے کے ذریعے ناخن کو رگڑا جاتا ہے جس سے اس میں جو ہلکا کھردرا پن ہوتا ہے وہ دور ہو جاتا ہے اور ناخن کے اوپر والا حصہ مزید نرم اور ملائم ہوجاتا ہے

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔2۔مذکورہ صورت میں چونکہ ناخن کے اوپر کوئی ایسی چیز نہیں لگائی جاتی جو ناخن تک پانی پہنچنے سے مانع بنے۔ اس لیے ناخنوں پر  بفر استعمال کرنا جائز ہے اور ایسا کرنے کے بعد وضو اور نماز بھی ہو جاتی ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved