• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تحریر ی طلاق

استفتاء

محترم مفتی حضرات اور علمائے کرام  آپ کے زیر سایہ قرآن وسنت کی روشنی میں طلاق کے پورے مسئلے کی تفصیل چاہتے ہیں۔صورت حال کچھ یوں ہے کہ گھر میں اکثر خرچے کی وجہ سے ناچاقی رہتی تھی، میں نے بچی کی کالج کی فیس جو کہ  تیرہ ہزار روپے تھی مطالبہ کیا تو خاوند نے تین بار کاغذ پر طلاق لکھ کر یہ بھی ساتھ لکھدیا کہ میں اپنی مرضی سے طلاق دے کر جارہاہوں۔ اس کے بعد نیچے دو مرتبہ دستخط کردیئے ۔ اس کاغذ کو میں نے پڑھا اس کے بعد بیٹی نے کہا کہ ابو  آپ ہمیں کس حال پر چھوڑکرجارہے ہو ؟اس نے غصے سے کاغذ پھاڑ دیا۔ اس کاغذ کو بیٹی ، بیٹے اور میرے بھائی نے باقاعدہ پڑھا ہے۔

اب قران وسنت کی روشنی میں ہمیں اس مسئلے سے آگاہ کردیں کہ یہ ایک طلاق  ہے یا تین طلاقیں ہوچکی ہیں تاکہ ۔ ہمارے بڑوں کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو۔ کیونکہ اب وہ گھر چھوڑ کرنا معلوم کہاں چلے گئے ہیں؟۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

تینوں طلاقیں ہوگئیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved