- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 1-2
- تاریخ: جولائی 16, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
***نے یکم اپریل کو اپنی بیوی کو یہ الفاظ کہے” میں تجھے ایک طلاق دیتاہوں” پھر پندرہ اپریل کو اپنی بیوی کو کہا” میں تجھے دو طلاقیں دیتاہوں” ۔ توکیا عورت پر تین طلاقیں پڑگئی اور رجوع کا حق ہے کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں عورت پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں ۔لہذا عورت شوہر پر حرام ہوگئی شوہر کو رجوع کا حق نہیں۔
طلاق البدعة أن يطلقها ثلاثا بكلمة واحدة وثلاثا في طهر واحد وهو حرام عندنا لكنه إذا فعل وقع الطلاق وبانت منه وحرمت حرمة غليظة كان عاصيا.(عنايه على هامش فتح القدير ،ج: 3 ،ص :329)
(وما بمعناها من الصريح) أي مثل ما سيذكره من نحو كوني طالقا و اطلقي يا مطلقة بالتشديد. كذا المضارع إذا غلب في الحال مثل أطلقك كما في البحر.( الدر المختار مع رد المحتار، ج: 4،ص445) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved