استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب مسئلہ یہ دریافت کرنا ہے کہ ایک امام صاحب فجر کی نماز میں سورہ قلم پارہ 29 کی تلاوت فرما رہے تھے کہ
ان ربك هو اعلم بمن ضل عن سبيله وهو اعلم بالمهتدين
پر پہنچے تو کنفیوز ہو گئے آگے زبان پر مذکورہ آیت کی بجائے یہ جملہ زبان پر جاری ہوگیا
ان ربك هو اعلم بمن اهدى في سبيله وهو اعلم بالمتقين
پڑھ لیا امام صاحب کو یہ یقین تھا کہ آیت کے پڑھنے میں غلطی ہوئی ہے لیکن چونکہ وہ اپنے پڑھے ہوئے کا معنی ٰجانتے تھے اس لئے انہوں نے نماز جاری رکھی کہ ” ان ربك هو اعلم بمن اهدى في سبيله وهو اعلم بالمتقين ” کا معنیٰ غلط نہیں ہے لہذا نماز ہوجائے گی۔
کیا یہ نماز ازروئے شریعت درست ہوئی کہ نہیں؟ رہنمائی فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں نمازدرست ہوگئی۔
در مختار (2/476,477) میں ہے:
ولو زاد كلمة أو نقص كلمة أو نقص حرفا أو قدمه أو بدله بآخر نحو… انفرجت بدل انفجرت أياب بدل أواب لم تفسد ما لم يتغير المعنى
© Copyright 2024, All Rights Reserved