• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وطن اقامت اور قصرنماز

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی لاہور رہتا ہے، اس کی فیملی بھی لاہور رہ رہی ہے، اور وہ حافظ آباد میں نوکری کرتا ہے، اور ہفتے بعد گھر آتا ہے، اور کبھی کبھی ہفتے میں دو دفعہ بھی گھر آجاتا ہے۔ تو کیا وہ ادھر (حافظ آباد میں) مسافر ہے یا مقیم؟

وضاحت مطلوب ہے: کہ جہاں ملازمت ہے وہاں رہائش کی کیا نوعیت ہے؟ یعنی کمرہ ہے، گھر ہے؟ اور گھر کی چابی کس کے پاس ہے؟ اور کیا کبھی یہ شخص جائے ملازمت پر پندرہ دن یا اس سے زائد کی نیت کر کے ٹھہر چکے ہیں؟

جواب وضاحت: رہائش ایک کمرہ  میں ہے، اور چابی کبھی ملازم کے پاس ہوتی ہے، کبھی ان (آدمی) کے پاس۔ اور پندرہ دن سے  زیادہ کبھی نہیں رہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ یہ شخص حافظ آباد میں پندرہ دن سے زیادہ کبھی نہیں رہے لہذا یہ شخص حافظ آباد میں مسافر شمار ہوں گے۔

حلبی کبیر (539/1) میں ہے:

و أما في غير وطنه فلا يصير مقيماً إلا بنية الإقامة.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved