- فتوی نمبر: 3-198
- تاریخ: 01 جون 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
بندہ کے دادا کا انتقال ہو گیا۔ ترکہ میں انہوں نے تقریباً سات مرلے قطعہ ارضی چھوڑی اور ورثاء میں تین بیٹے***** اور تین بیٹیاں چھوڑیں بعد ازاں ایک بیٹے ***کا انتقال ہو گیا اس نے ورثاء میں صرف ایک بیوی چھوڑی ہے۔ موجودہ ورثاء کو قطعہ ارضی کتنا ملے گا بیوی کا حصہ متعین کریں بقیہ جائیداد میں بیوی کو کتنا حصہ ملے گا یہ تقسیم وراثت تکفین و تدفین کے خرچہ نکالنے سے پہلے ہوگی یا بعد میں؟ مدلل تحریر کریں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ترکہ میں سے تکفین و تدفین کا خرچہ نکالنے کے بعد باقی ماندہ ترکہ کی شرعی تقسیم اس طرح ہوگی کہ کل ترکہ کے 126 حصے کر کے 7 حصے اسحاق نامی بھائی کی بیوی کو، اور 34، 34 حصے محمد اسماعیل اور محمد نواز کو اور 17، 17 حصے ہر بہن کو دیئے جائیں گے۔ صورت مسئلہ کا حل درج ذیل ہے:
9=126
ابن
2
|
ابن ابن بنت بنت بنت
2 2 1 1 1
28 28 14 14 14
14وف 4=28 مض7 مف 2 وف1
زوجہ اخ اخ اخت اخت اخت
ربع ع
1 3
7 21
7 6 6 3 3 3
الاحیاء 126
زوجہ اخ اخ اخت اخت اخت
7 34 34 17 17 17
© Copyright 2024, All Rights Reserved