- فتوی نمبر: 21-248
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
RL نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر (Manufacturer) لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔RLکمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے فروخت کرتی ہے ۔RL میں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔
RL کی طرف سے بعض پرانے ملازمین کو ضرورت کے موقع پر قرضہ بھی دیا جاتا ہے اور یہ قرضہ ان ملازمین کی تنخواہ میں سے کاٹاجاتاہے، البتہ اس پر کوئی اضافہ نہیں لیا جاتا۔
کیا قرضہ دینے کا مذکورہ بالا طریقہ کار شریعت کی روسے درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
RL کا اپنے ملازمین کو قرضہ دینے کا مذکورہ طریقہ (یعنی قرضہ دے کر ملازمین کی تنخواہ سے کٹوتی کرنا اور قرض کی رقم پر اضافی رقم نہ لینا) جائز ہے۔حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان کو دو مرتبہ قرض دینے کا ثواب صدقہ کرنے کے برابر ہے، اور ایک مرتبہ قرض دینا آدھے صدقے کے قائم مقام ہے۔
(۱) سنن الامام ابن ماجه (۲/۸۱۲) :
عن ابن مسعود رضي الله عنه أن النبي ﷺ قال: ما من مسلم يقرض مسلماً قرضاً مرتين الا کان کصدقتها مرة۔
(۲) مسند ابن أبي شيبة (۱/۲۵۸) :
عن النبي ﷺ قال: ان السلف يجري مجري شطر الصدقة
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط: واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved