• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آرڈرکے مطابق مال نہ ہونے کی صورت میں واپسی کا خرچہ

استفتاء

RLایک نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات کی مینوفیکچررکمپنی ہے۔یہ خام مال، پیکنگ میٹیریل لاہور اورکراچی کے مختلف ڈیلرزسے پرچیز کرتی (خریدتی) ہے اور ادویات بناکر ملک کے مختلف شہروں میں فروخت کرتی ہے۔

RLجو چیزیں منگواتی ہے اگران میں کوئی چیزآرڈر کے مطابق نہ ہو اور غلط آجائے تواس کی واپسی میںبِلٹی وغیرہ کے جو اخراجات ہوتے ہیں تو ان کے بارے میں یہ کیا جاتا ہے کہ اگروہ چیزلاہورکی ہو تواس کی واپسی کاخرچہRLخود برداشت کرتی ہے، اوراگروہ چیز کراچی کی ہے،تولاہور کے اڈے تک RL اپنے خرچہ پربھجوا دیتی ہے اور لاہور سے کراچی تک کا خرچہ وہ پارٹی خود ادا کرتی ہے،اور خود ہی کراچی اڈے والوں سے وصول کرلیتی ہے۔

آرڈر کے مطابق مال نہ ہونے کی صورت میں واپسی کاخرچہ شرعاً کس کے ذمہ ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آرڈر کےمطابق مال نہ ہونے کی صورت میں واپسی کے خرچے کی جو تفصیل سوال میں مذکورہے یہ آپ میں اگر طے شدہ ہو یا عرف ہو تو شرعا بھی اس کے مطابق عمل کرنا ہوگا اوراگریہ تفصیل نہ آپس میں طے شدہ ہو اورنہ اس کا عرف ہو تو پھرواپسی کا خرچہ کس کے ذمہ ہوگا؟اس کی مختلف صورتیں ہیں اوران کے احکام بھی مختلف ہیں لہذا ایسی اگر کوئی صورت پیش آجائے تو اس کی تفصیل بیان کرکے حکم معلوم کرلیا جائے۔

درالحکام (1/51:المادۃ:44،43)میں ہے:

المعروف کالمشروط …المعروف بين التجار کالمشروط بينهم

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved