• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ملازمین سے چھٹی والے دن کام کروانا

استفتاء

RL نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر(Manufacturer ) لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔RLکمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے فروخت کرتی ہے ۔RLمیں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔

RL کی طرف سے کبھی کبھی ملازمین سے چھٹی والے دن(مثلا اتوارکے دن)بھی کام لیاجاتا ہے جس کے ان کو پیسے دیئے جاتے ہیں۔

کیا ملازمین سے چھٹی والے دن کام کروانا شریعت کی روسے درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ملازم کی دلی رضا مندی ہوتو اس سے چھٹی والے دن کام کروایا جاسکتا ہے ورنہ جائز نہیں، نیز اگر چھٹی والے دن کام کروانے کی صورت میں اس کی اجرت کے متعلق کوئی حکومتی قانون ہو (مثلا ڈبل تنخواہ کا قانون ہو) تو اس کی پاسداری شرعًا ضروری ہے۔

(۱) درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام (۱/۴۲۵)  میں ہے:

یشترط لصحة الإجارة أی: لزومها ونفاذها رضا العاقدین۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط: واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved